Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

عبقری حیران کن ہے

ماہنامہ عبقری - جنوری 2010ء

حکیم طارق محمود صاحب ۔۔السلام علیکم! اللہ تعالیٰ آپ کو لمبی ‘صحت مند اور خوشیوں بھری عمر عطا فرمائے ( آمین) جس طرح آپ لوگوں کی مشکلات کا حل بغیر کسی لالچ کے کر رہے ہیں‘ باعث حیرانی ہے۔ ماہنامہ عبقری اس کی زندہ مثال ہے اور یہ امر خاصا حیران کن ہے کہ جس نفسانفسی کے دور میں لوگ گلیمرس سے بھرپور رسائل نکال رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ پیسے کمائے جاسکیں وہاں خالصتاً اللہ تعالیٰ کی رضامندی اور لوگوں کی خدمت کیلئے ایسا ماہنامہ کا اجراءواقعی حیران کن ہے۔ اتنا مکمل میگزین میری نظر سے نہیں گزرا کہ چند روپوں میں تمام پریشانیوں و بیماریوں کا حل ہمارے گھر کی دہلیز پر ۔ دعا یہی ہے کہ خدا تعالیٰ ”عبقری“ کو مزید کامرانیاں عطا فرمائے۔ (سیدہ عابدہ) اخلاقی زوال قرآن و سنت سے دوری لوگ کہتے ہیں کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی نے دنیا کو ایک دوسرے سے بہت قریب کر دیا کہ اب ہم دنیا کے کسی بھی حصے میںکوئی واقعہ یا سانحہ رونما ہو جائے تو ہم اس سے اس سانحے اور اس پر تبصروں سے ایک پل میں آگاہ ہو جاتے ہیں لیکن دوسری طرف یہ حال ہے کہ دیوار کے دوسری طرف موجود اپنے ہی جیسے انسان کے احوال سے بے خبر رہتے ہیں۔موٹر کار کا یہ اثر ہوا کہ جن کے پاس موٹر ہے وہ موٹر سے محروم عزیز اور ہمسایوں سے میل جول رکھنا پسند نہیں کرتے چنانچہ ہر شہری آبادی دو طبقوں میں بٹ گئی ہے۔ مضافاتی علاقوں میں رہائش رکھنے والے انسان اور شہری آبادیوں میں رہنے والوں کے درمیان منافرت کا اتنابڑا خلیج واقع ہوتا ہے کہ شہری علاقے کے رہنے والا طبقہ مضافاتی علاقوں کے رہنے والوںسے تپاک سے نہیں ملتا اور ان کے ملنے کا انداز تکبرانہ ہوتا ہے۔ٹیلیفون کے رواج سے بھی اچھی گفتگو کا ستیا ناس ہو کر رہ گیا ہے۔ گفتگو روانی سے بے ربط جملوں کے ساتھ اخلاص سے خالی جاری رہتی ہے اور پھر کئی مرتبہ درمیان میں ہیلو ہیلو کا نعرہ بھی لگتا ہے۔ ای میل کی ایجاد سے اچھی ہینڈرائٹنگ میں اپنے دوست احباب کو محبت نامے لکھنے کی رسم ختم ہوئی ادب کی ایک بیش قیمت سند کا خاتمہ ہو گیا۔سہولتوں کی فراہمی نے ہمیں ایک دوسرے کیلئے مانوس اجنبی بنا دیا ہے وہ جن کے پاس موجود ہے وہ اس سے بہتر کیلئے اپنی اقدار بھلا رہے ہیں جن کے پاس نہیں ہے اس کا احساس محرومی انہیں اپنائیت کے احساس سے محروم کر رہا ہے۔ گھر اور خاندان کی خوشیاں اپنی نہیں رہیں۔ اپنی خوشیوں میں دوسروں کوشریک کرنے کا تصور بھی ختم ہوتا جارہا ہے۔ صاحب نے گھر کا صوفہ اور قالین بدلا تو بڑے شاہانہ انداز سے اپنے ملازم کو بخش دیا حالانکہ کے ان کے اپنے کسی کم حیثیت رشتہ دار کیلئے ایک اچھا تحفہ بھی بن سکتا تھا۔ ملازم نے تو کباڑیے کو بیچ کر رقم اپنی جیب میں ڈال لی ہے لیکن دوسرے بھائی کے بچے کرسی اور پلنگ اور چٹائی سے محروم ہوں تو ان کو تحفہ میں دے دیتاتو اچھے اخلاق اور حقوق العباد کا فریضہ ادا ہو جاتا اور بھائی کے بچے خوش ہو جاتے اور اللہ کی رضا بھی حاصل ہوتی۔ بخشش ہمیشہ گھر سے شروع ہوتی ہے مگر ہم نے ترتیب بدل ڈالی ہے۔اب آنے جانے کا رواج بالکل ختم ہو کر رہ گیا ہے جس کی وجہ سے ذہنی اور نفسیاتی مریض بڑھتے جارہے ہیں۔جب سے معاشرے میں نفسا نفسی آئی ہے تب سے ہم نے اپنی اعلیٰ اسلامی روایات کو بھلا دیا ہے اور خواہشات کے اسیر ہو گئے ہیں اور اسی لئے ہمارے اندر بے سکونی اور بے اطمینانی ہے۔ (قاری محمد نصیر عثمانی‘ کراچی)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 253 reviews.